صابر فخرالدین
(یادگیر)

وقت تیرا ہے وقت بھی تو ہی
اے خدا میرا بخت بھی تو ہی
تو ہی رØ+مان ہے رØ+یم بھی ہے
کسی درجے میں سخت بھی تو ہی
سارے عالم کا Ø+کمراں بھی تو
صاØ+ب تاج Ùˆ تخت بھی تو ہی
میری سانسوں کی آمد آمد تو
اور سانسوں کی رفت بھی تو ہی
عالم ہست و بود بھی تجھ سے
مخزن ساز و رخت بھی تو ہی
جس کا سایا ہے سر پہ صابرؔ کے
ایک ایسا درخت بھی تو ہی
Ù+Ù+Ù+